سنن النسائی - زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ - حدیث نمبر 5293
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ اجْتَمَعَ عَلِيٌّ وَعُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بِعُسْفَانَ فَکَانَ عُثْمَانُ يَنْهَی عَنْ الْمُتْعَةِ أَوْ الْعُمْرَةِ فَقَالَ عَلِيٌّ مَا تُرِيدُ إِلَی أَمْرٍ فَعَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنْهَی عَنْهُ فَقَالَ عُثْمَانُ دَعْنَا مِنْکَ فَقَالَ إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَدَعَکَ فَلَمَّا أَنْ رَأَی عَلِيٌّ ذَلِکَ أَهَلَّ بِهِمَا جَمِيعًا
حج تمتع کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، حضرت سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ حضرت علی اور حضرت عثمان ؓ مقام عسفان میں اکٹھے ہوئے تو حضرت عثمان ؓ حج تمتع یا عمرہ سے حج کے دنوں میں منع فرماتے تھے تو حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ آپ اس کام کے بارے میں کیا چاہتے ہیں جسے خود رسول اللہ ﷺ نے کیا ہے اور آپ اس سے روک رہے ہیں تو حضرت عثمان ؓ نے فرمایا کہ تم ہمیں ہمارے حال پر چھوڑ دو حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ مجھے آپ کو چھوڑنے کی ہمت نہیں ہے پھر جب حضرت علی ؓ نے یہ حال دیکھا تو انہوں نے حج اور عمرہ کا اکٹھا احرام باندھا۔
Said bin al-Musayyab reported that Ali and Uthman (RA) met at Usfan; and Uthman used to forbid (people) from performing Tamattu and Umrah (during the period of Hajj), whereupon Ali said: What is your opinion about a matter which the Messenger of Allah ﷺ did, but you forbid it? Thereupon Uthman said: You leave us alone, whereupon he (Ali) said: I cannot leave you alone. When Ali saw this, he put on Ihram for both of them together (both for Hajj and Umrah).
Top