سنن النسائی - روزوں سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 2215
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَيْفٌ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی حَدَّثَنِي کَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ يَتَهَافَتُ قَمْلًا فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَکَ قَالَ فَفِيَّ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ تَصَدَّقْ بِفَرَقٍ بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ أَوْ انْسُکْ مَا تَيَسَّرَ
محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں
ابن نمیر، سییف، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ان پر کھڑے ہوئے اس حال میں کہ میرے سر سے جوئیں جھڑ رہی تھیں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تجھے تکلیف دیتی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو اپنا سر منڈالے حضرت کعب ؓ کہتے ہیں کہ یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی تم میں سے جو کوئی بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو تو وہ فدیہ کے طور پر روزے رکھ لے یا صدقہ دے دے یا قربانی کرلے تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ تو تین دن کے روزے رکھ یا ایک ٹو کرا چھ مسکینوں کے درمیان صدقہ کر دے یا تو قربانی کر غرض یہ کہ جو تجھے آسانی ہو کرلے۔
Kab bin Ujra (RA) reported that the Messenger of Allah ﷺ stood near him and lice were falling from his head. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Do these vermins trouble you? I said: Yes. Thereupon he said: Then shave your head; and it was in connection with me that this verse was revealed: "Whoever among you is sick or has an ailment of the head, he (may effect) a compensation by fasting or alms or a sacrifice". He (the Holy Prophet, therefore) said to me: Observe fast for three days or give a quantity of alms enough to feed six needy persons or offer sacrifice (of an animal) that is available.
Top