صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 726
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ أَنَّهُ أَهْدَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَائِ أَوْ بِوَدَّانَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَلَمَّا أَنْ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي قَالَ إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْکَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ
حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ، ابن عباس، حضرت صعب بن جثامہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو ابوآ یا ودان[ ودان میں د مشدد ہے ] کے مقام پر ایک جنگلی گدھا ہدیہ پیش کیا تو رسول اللہ ﷺ نے اس گدھے کو اسی پر واپس لوٹا دیا حضرت صعب کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا کہ میرے چہرے میں کچھ غم سا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں نے تجھے یہ گدھا واپس نہیں کیا سوائے اس کے کہ ہم احرام کی حالت میں ہیں۔
Al-Sab bin Jaththama al-Laithi reported that he presented a wild ass to Allahs Messenger ﷺ when he was at al-Abwa, or Waddan, and he refused to accept it. He (the narrator) said: When the Messenger of Allah ﷺ looked into my face (which had the mark of dejection as my present had been rejected by him) he (in order to console me) said: We have refused it only because we are in a state of Ihram.
Top