صحيح البخاری - بیماریوں کا بیان - حدیث نمبر 3451
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي مَجْلِسٍ عَظِيمٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ أُحَدِّثُکُمْ بِخَيْرِ دُورِ الْأَنْصَارِ قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنُو عَبْدِ الْأَشْهَلِ قَالُوا ثُمَّ مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ بَنُو النَّجَّارِ قَالُوا ثُمَّ مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ قَالُوا ثُمَّ مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ بَنُو سَاعِدَةَ قَالُوا ثُمَّ مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ فِي کُلِّ دُورِ الْأَنْصَارِ خَيْرٌ فَقَامَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ مُغْضَبًا فَقَالَ أَنَحْنُ آخِرُ الْأَرْبَعِ حِينَ سَمَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَارَهُمْ فَأَرَادَ کَلَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ رِجَالٌ مِنْ قَوْمِهِ اجْلِسْ أَلَا تَرْضَی أَنْ سَمَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَارَکُمْ فِي الْأَرْبَعِ الدُّورِ الَّتِي سَمَّی فَمَنْ تَرَکَ فَلَمْ يُسَمِّ أَکْثَرُ مِمَّنْ سَمَّی فَانْتَهَی سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ کَلَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
انصار کے گھرانوں میں سے بہتر گھرانے کے بیان میں
عمرو ناقد عبد بن حمید یعقوب ابن ابراہیم، بن سعد ابوصالح ابن شہاب ابوسلمہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مسلمانوں کی ایک بڑی جماعت میں تشریف فرما تھے آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں انصار کا بہترین گھرانہ نہ بتاؤں؟ صحابہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول جی ہاں (بتائیں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنی عبدالاشہل۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پھر کونسا گھرانہ؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر بنو نجار کا گھرانہ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پھر کون سا گھرانہ؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر بنو حارث بن خزرج کا گھرانہ۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پھر کونسا گھرانہ؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر بنی ساعدہ کا گھرانہ۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا پھر کونسا گھرانہ اے اللہ کے رسول؟ آپ ﷺ نے فرمایا انصار کے سب گھروں میں خیر ہے۔ حضرت سعد بن عبادہ ؓ غصے میں کھڑے ہوگئے اور کہنے لگے کہ کیا ہم چاروں کے آخر میں ہیں جب رسول اللہ ﷺ نے ان کے گھرانے کا نام لیا تو انہوں نے رسول اللہ کے فرمان پر اعتراض کرنا چاہا تو ان کی قسم کے آدمیوں نے ان سے کہا بیٹھ جاؤ کیا تم اس بات سے راضی نہیں ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے تمہارے گھرانے کا نام چار گھرانوں میں لیا ہے اور بہت سے گھرانے ایسے ہیں کہ آپ ﷺ نے ان کو چھوڑ دیا اور ان کا نام نہیں لیا۔ تو حضرت سعد بن عبادہ ؓ رسول اللہ ﷺ سے بات کرنے سے رک گئے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying in a large gathering of the Muslims: Should I not tell you of the best clans of the Ansar? They said: Allahs Messenger, (kindly) do this. Thereupon Allahs Messenger said: That is Banu Abdul Ashhal. They said: Allahs Messenger, then next? He said: Banu Najjar. They again said: Allahs Messenger, then next? He said: Then of Banu Harith bin Khazraj. They then said: Allahs Messenger, then next? He said. Then of Banu Saida. They said: Allahs Messenger, then next? He said: There is good in all the clans of the Ansar. It was upon this that Sad bin Ubida stood up in annoyance and said: Are we the last of the four as Allahs Messenger ﷺ has determined (the order of precedence) of their clans? He decided to talk with Allahs Messenger ﷺ on this issue, but the people Of his tribe said to him: Be seated, are you not happy with this that Allahs Messenger ﷺ has mentioned your clan as one of the four (best) clans and those whom he left and did not mention (the order of their precedence) are more than those whom he mentioned? And Sad bin Ubadah dropped the idea of talking to Allahs Messenger ﷺ (on this issue).
Top