صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 2999
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الْأَحْنَفِ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَافْتَتَحَ الْبَقَرَةَ فَقُلْتُ يَرْکَعُ عِنْدَ الْمِائَةِ ثُمَّ مَضَی فَقُلْتُ يُصَلِّي بِهَا فِي رَکْعَةٍ فَمَضَی فَقُلْتُ يَرْکَعُ بِهَا ثُمَّ افْتَتَحَ النِّسَائَ فَقَرَأَهَا ثُمَّ افْتَتَحَ آلَ عِمْرَانَ فَقَرَأَهَا يَقْرَأُ مُتَرَسِّلًا إِذَا مَرَّ بِآيَةٍ فِيهَا تَسْبِيحٌ سَبَّحَ وَإِذَا مَرَّ بِسُؤَالٍ سَأَلَ وَإِذَا مَرَّ بِتَعَوُّذٍ تَعَوَّذَ ثُمَّ رَکَعَ فَجَعَلَ يَقُولُ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ فَکَانَ رُکُوعُهُ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ قَامَ طَوِيلًا قَرِيبًا مِمَّا رَکَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَقَالَ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی فَکَانَ سُجُودُهُ قَرِيبًا مِنْ قِيَامِهِ قَالَ وَفِي حَدِيثِ جَرِيرٍ مِنْ الزِّيَادَةِ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ
رات کی نماز میں لمبی قرأت کے استحباب کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ابومعاویہ، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، جریر، اعمش، نمیر، سعد بن عبیدہ، مستورد بن احنف، صلہ بن زفر، حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی آپ ﷺ نے سورت البقرہ شروع فرما دی تو میں نے کہا کہ آپ ﷺ سو آیات پر رکوع فرمائیں گے پھر آپ ﷺ آگے چلے میں نے دل میں کہا کہ آپ ﷺ اس سورت کو دو رکعتوں میں پوری فرمائیں گے پھر آگے چلے میں نے دل میں کہا کہ آپ ﷺ اس ایک پوری سورت پر رکوع فرمائیں گے پھر آپ ﷺ نے سورت نساء شروع فرما دی پوری سورت پڑھی پھر آپ ﷺ نے سورت آل عمران شروع فرما دی اس کو آپ ﷺ نے ترتیل اور خوبی کے ساتھ پڑھا جب آپ ﷺ اس آیت سے گزرتے کہ جس میں تسبیح ہوتی تو آپ ﷺ سُبْحَانَ اللَّهِ کہتے اور جب آپ ﷺ کسی ایسے سوال سے گزرتے تو آپ ﷺ سوال فرماتے اور جب آپ ﷺ تعوذ والی آیت پر سے گزرتے تو آپ ﷺ پناہ مانگتے پھر آپ ﷺ نے رکوع فرمایا اور (سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ ) پڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ ﷺ کا رکوع بھی قیام کے برابر ہوگیا پھر آپ ﷺ نے ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہا پھر اس کے بعد رکوع کے برابر دیر تک لمبا قیام فرمایا پھر آپ ﷺ نے سجدہ کیا اور آپ کا سجدہ بھی آپ ﷺ کے قیام کے برابر لمبا تھا اور جریر کی حدیث میں اتنا زائد ہے کہ آپ ﷺ نے ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ) بھی کہا۔
Hudhaifa reported: I prayed with the Apostle of Allah ﷺ one night and he started reciting al-Baqarah. I thought that he would bow at the end of one hundred verses, but he proceeded on; I then thought that he would perhaps recite the whole (surah) in a rakah, but he proceeded and I thought he would perhaps bow on completing (this surah). He then started al-Nisa, and recited it; he then started Al-i-Imran and recited leisurely. And when he recited the verses which referred to the Glory of Allah, he glorified (by saying Subhan Allah-Glory to my Lord the Great), and when he recited the verses which tell (how the Lord) is to be begged, he (the Holy Prophet) would then beg (from Him), and when he recited the verses dealing with protection from the Lord, he sought (His) protection and would then bow and say: Glory be to my Mighty Lord; his bowing lasted about the same length of time as his standing (and then on returning to the standing posture after ruku) he would say: Allah listened to him who praised Him, and he would then stand about the same length of time as he had spent in bowing. He would then prostrate himself and say: Glory be to my Lord most High, and his prostration lasted nearly the same length of time as his standing. In the hadith transmitted by Jarir the words are:" He (the Holy Prophet) would say:" Allah listened to him who praised Him, our Lord, to Thee i the praise."
Top