صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2081
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَبِي الْجَهْمِ بْنِ صُخَيْرٍ الْعَدَوِيِّ قَالَ سَمِعْتُ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ تَقُولُ إِنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا فَلَمْ يَجْعَلْ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُکْنَی وَلَا نَفَقَةً قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَلَلْتِ فَآذِنِينِي فَآذَنْتُهُ فَخَطَبَهَا مُعَاوِيَةُ وَأَبُو جَهْمٍ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا مُعَاوِيَةُ فَرَجُلٌ تَرِبٌ لَا مَالَ لَهُ وَأَمَّا أَبُو جَهْمٍ فَرَجُلٌ ضَرَّابٌ لِلنِّسَائِ وَلَکِنْ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَقَالَتْ بِيَدِهَا هَکَذَا أُسَامَةُ أُسَامَةُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ خَيْرٌ لَکِ قَالَتْ فَتَزَوَّجْتُهُ فَاغْتَبَطْتُ
مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابی بکربن ابی جہم بن صخیر عدوی، حضرت فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے کہ اس کے خاوند نے اسے تین طلاق دے دیں اور رسول اللہ ﷺ نے اس کے لئے نہ مکان تجویز کیا نہ نفقہ۔ کہتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا تم جب اپنی عدت پوری کر چکو تو مجھے اطلاع دینا میں نے آپ ﷺ کو اطلاع دی کہ معاویہ اور ابوجہم اور اسامہ بن زید ؓ نے مجھے پیغام نکاح بھیجے ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا معاویہ تو غریب مفلس آدمی ہے کہ اس کے پاس مال نہیں ہے اور ابوجہم عورتوں کو بہت مارنے والا آدمی ہے لیکن اسامہ بہتر ہے تو فاطمہ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے کہا اسامہ؟ اسامہ؟ یعنی انکار کیا اور آپ ﷺ نے اسے فرمایا اللہ کی اطاعت اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں تیرے لئے بہتری ہے میں نے اس سے شادی کرلی تو مجھ پر رشک کیا جانے لگا۔
Fatima bint Qais (Allah be pleased with her) reported that her husband divorced her with three pronouncements and Allahs Messenger ﷺ made no provision for her lodging and maintenance allowance. She (further said): Allahs Messenger ﷺ said to me: When your period of Idda is over, inform me. So I informed him. (By that time) Muawiyah, Abu Jahm and Usama bin Zaid had given her the proposal of marriage. Allahs Messenger ﷺ said: So far as Muawiyah is concerned, he is a poor man without any property. So far as Abu Jahm is concerned, he is a great beater of women, but Usama bin Zaid... She pointed with her hand that she did not approve of the idea of marrying Usama. But Allahs Messenger (may peace be upon himn) said: Obedience to Allah and obedience to His Messenger is better for thee. She said: So I married him, and I became an object of envy.
Top