صحيح البخاری - وضو کا بیان - حدیث نمبر 151
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُا کَتَبَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ الصُّلْحَ بَيْنَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْمُشْرِکِينَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ فَکَتَبَ هَذَا مَا کَاتَبَ عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالُوا لَا تَکْتُبْ رَسُولُ اللَّهِ فَلَوْ نَعْلَمُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ لَمْ نُقَاتِلْکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ امْحُهُ فَقَالَ مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ فَمَحَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ قَالَ وَکَانَ فِيمَا اشْتَرَطُوا أَنْ يَدْخُلُوا مَکَّةَ فَيُقِيمُوا بِهَا ثَلَاثًا وَلَا يَدْخُلُهَا بِسِلَاحٍ إِلَّا جُلُبَّانَ السِّلَاحِ قُلْتُ لِأَبِي إِسْحَقَ وَمَا جُلُبَّانُ السِّلَاحِ قَالَ الْقِرَابُ وَمَا فِيهِ
صلح حدیبیہ کے بیان میں
عبیداللہ بن معاذ عنبری، ابوشعبہ، ابواسحاق، حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ علی بن ابی طالب ؓ نے صلح حدیبیہ کے دن نبی ﷺ اور مشرکین کے درمیان ہونے والا معاہدہ صلح لکھا تو اس میں یہ لکھا کہ وہ معاہدہ ہے جو محمد رسول اللہ ﷺ نے لکھا ہے تو مشرکین نے کہا آپ رسول اللہ ﷺ نہ لکھیں کیونکہ اگر ہم جانتے کہ آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں تو آپ ﷺ سے جنگ نہ کرتے۔ نبی ﷺ نے علی ؓ سے فرمایا اسے مٹا دو انہوں نے عرض کیا میں تو نہیں مٹاؤں گا پس نبی ﷺ نے خود اپنے ہاتھ مبارک سے مٹا دیا اس معاہدہ کی ایک شرط یہ تھی کہ مسلمان مکہ میں داخل ہوں تو صرف تین دن قیام کرسکیں گے اور مکہ میں اسلحہ کے بغیر آئیں گے ہاں اگر اسلحہ نیام میں ہو تو کوئی حرج نہیں۔
It has been narrated on the authority of al-Bara bin Azib (RA) who said: Ali bin Abu Talib penned the treaty between the Holy Prophet ﷺ and the polytheists on the Day of Hudaibiya. He wrote: This is what Muhammad, the Messenger of Allah, has settled. They (the polytheists) said: Do not write words "the Messenger of Allah". If we knew that you were the Messenger of Allah, we would not fight against you. The Prophet ﷺ said to Ali (RA) : Strike out these words. He (Ali) said: I am not going to strike them out. So the Prophet ﷺ struck them out with his own hand. The narrator said that the conditions upon which the two sides had agreed included that the Muslims would enter Makkah (next year) and would stay there for three days, and that they would not enter bearing arms except in their sheaths or bolsters
Top