صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1387
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَسَّانَ يُخْبِرُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا رَمَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَمْرَةَ وَنَحَرَ نُسُکَهُ وَحَلَقَ نَاوَلَ الْحَالِقَ شِقَّهُ الْأَيْمَنَ فَحَلَقَهُ ثُمَّ دَعَا أَبَا طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيَّ فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ ثُمَّ نَاوَلَهُ الشِّقَّ الْأَيْسَرَ فَقَالَ احْلِقْ فَحَلَقَهُ فَأَعْطَاهُ أَبَا طَلْحَةَ فَقَالَ اقْسِمْهُ بَيْنَ النَّاسِ
قربانی کے دن کنکریاں مارنے پھر قربانی کرنے پھر حلق کرانے اور حلق وائیں جانب سے سر منڈا شروع کرنے کی سنت کے بیان میں
ابن ابی عمر، سفیان، ہشام بن حسان، ابن سیرین، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے جمرہ کو کنکریاں ماریں اور قربانی ذبح کرلی تو آپ ﷺ نے اپنی دائیں جانب حجام کے سامنے کی تو اس نے وہ مونڈ دی پھر آپ ﷺ نے حضرت ابوطلحہ انصاری کو بلوایا اور انہیں یہ بال عطا فرمائے پھر آپ ﷺ نے اپنی بائیں جانب حجام کے سامنے کی اور اسے فرمایا کہ اسے مونڈ دے تو اس نے مونڈ دیئے تو آپ ﷺ نے یہ بال حضرت ابوطلحہ کو دے کر فرمایا کہ ان کو لوگوں کے درمیان تقسیم کردو۔
Anas bin Malik (RA) reported: When Allahs Messenger ﷺ had thrown pebbles at the Jamra and had sacrificed the animal, he turned (the right side) of his head towards the barber, and i. e shaved it. He then called Abu Talha al-Ansari and gave it to him. He then turned his left side and asked him (the barber) to shave. And he (the barber) shaved. and gave it to Abu Talha and told him to distribute it amongst the people.
Top