صحیح مسلم - - حدیث نمبر 1147
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُا إِنَّ الْبَحِيرَةَ الَّتِي يُمْنَعُ دَرُّهَا لِلطَّوَاغِيتِ فَلَا يَحْلُبُهَا أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ وَأَمَّا السَّائِبَةُ الَّتِي کَانُوا يُسَيِّبُونَهَا لِآلِهَتِهِمْ فَلَا يُحْمَلُ عَلَيْهَا شَيْئٌ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْخُزَاعِيَّ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ وَکَانَ أَوَّلَ مَنْ سَيَّبَ السُّيُوبَ
اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
عمرو ناقد حسن حلوانی عبد بن حمید عبد یعقوب ابن ابراہیم، بن سعد ابوصالح ابن شہاب حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ بحیرہ وہ جانور ہے کہ جس کا دودھ بتوں کے لئے وقف کردیا جائے اور پھر لوگوں میں سے کوئی آدمی بھی اس جانور کا دودھ نہ دوھ سکے اور سائبہ وہ جانور ہے کہ جو مشرکین اپنے معبودوں کے نام پر چھوڑ دیا کرتے تھے اور اس جانور پر کوئی بوجھ بھی نہیں لادتے تھے ابن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے عمرو بن عامر خزاعی کو دیکھا کہ وہ دوزخ میں اپنی انتڑیاں گھسیٹتے ہوئے پھر رہا ہے اور سب سے پہلے اس نے جانوروں کو سانڈھ بنایا تھا،
Said bin Musayyib explained" al-bahira" as that animal which is not milked but for the idols. and none amongst the people milks them, and" as-saiba" as that animal which is let loose for the deities. Nothing is loaded over it, and Ibn Musayyib narrated that Abu Hurairah (RA) stated that Allahs Messenger ﷺ said: I saw Amr bin Amir al-Khuzili dragging his intestines in fire and he was the first who devoted animals to deity.
Top