سنن ابو داؤد - خرید وفروخت کا بیان - حدیث نمبر 3446
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحَاجَّتْ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ فَقَالَتْ النَّارُ أُوثِرْتُ بِالْمُتَکَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ وَقَالَتْ الْجَنَّةُ فَمَا لِي لَا يَدْخُلُنِي إِلَّا ضُعَفَائُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ وَغِرَّتُهُمْ قَالَ اللَّهُ لِلْجَنَّةِ إِنَّمَا أَنْتِ رَحْمَتِي أَرْحَمُ بِکِ مَنْ أَشَائُ مِنْ عِبَادِي وَقَالَ لِلنَّارِ إِنَّمَا أَنْتِ عَذَابِي أُعَذِّبُ بِکِ مَنْ أَشَائُ مِنْ عِبَادِي وَلِکُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْکُمَا مِلْؤُهَا فَأَمَّا النَّارُ فَلَا تَمْتَلِئُ حَتَّی يَضَعَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی رِجْلَهُ تَقُولُ قَطْ قَطْ قَطْ فَهُنَالِکَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَی بَعْضُهَا إِلَی بَعْضٍ وَلَا يَظْلِمُ اللَّهُ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا وَأَمَّا الْجَنَّةُ فَإِنَّ اللَّهَ يُنْشِئُ لَهَا خَلْقًا
اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت اور دوزخ کا آپس میں جھگڑا ہوا دوزخ کہنے لگی مجھے متکبر اور ظالم لوگوں کی وجہ سے فضیلت دی گئی ہے اور جنت کہنے لگی مجھے کیا ہے میرے اندر تو سوائے کمزور حقیر اور عاجز لوگوں کے اور کوئی داخل نہیں ہوگا اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا تو میری رحمت ہے میں تیرے ذریعے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا رحم کروں گا اور دوزخ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا تو میرا عذاب ہے میں تیرے ذریعے اپنے بندوں میں سے جسے چاہوں گا عذاب دوں گا لیکن تم میں سے ہر ایک کو بھرنا ضروری ہے پھر جب دوزخ نہیں بھرے گی تو اللہ تعالیٰ اس پر اپنا قدم رکھیں گے تو دوزخ کہے گی بس بس پھر وہ بھر جائے گی اور اللہ اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم نہیں کرے گا اور جنت کو بھرنے کے لئے اللہ تعالیٰ ایک نئی مخلوق پیدا فرمائے گا۔
Hammam bin Munabbih reported that Abu Hurairah (RA) narrated to them some ahadith of Allahs Messenger ﷺ and one of them is this that Allahs Messenger ﷺ said: The Paradise and the Hell fell into dispute and the Hell said: 1 have been distinguished for accommodating (the haughty and proud in me), and the Paradise said: What is the matter that the meek and the humble and the downtrodden and simple would find an abode in me? Thereupon Allah said to Paradise: You are a (means) of My Mercy. 1 shall show mercy through you to one whom I will from amongst My servants. And lie said to the Hell: You are a (sign) of My chastisement and I shall chastise through you anyone whom I will from amongst My servants and both of you, would be full. And as regards the Hell it would not be full until Allah, the Exalted and Glorious, places His foot therein, and it would say: Enough, enough, enough, and it would be then full and the one part would draw very close to the other one and Allah would not treat unjustly anyone amongst His creation and He would create another creation for the Paradise (to accommodate it).
Top