صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 4386
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ مِينَائَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ أَمَّا الْمُلَامَسَةُ فَأَنْ يَلْمِسَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَ صَاحِبِهِ بِغَيْرِ تَأَمُّلٍ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَهُ إِلَی الْآخَرِ وَلَمْ يَنْظُرْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا إِلَی ثَوْبِ صَاحِبِهِ
بیع ملامسہ اور منابذہ کے باطل کرنے کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، عمرو بن دینار، عطاء بن میناء، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ دو قسم کی بیع سے منع کیا گیا ہے ملامسہ اور منابذہ بہرحال ملامسہ یہ ہے کہ بائع (بچنے والا) اور مشتری (خریدنے والا اور بیچنے والا) میں سے ایک بغیر سوچے سمجھے دوسرے کے کپڑے کو ہاتھ لگا دے اور منابذہ یہ ہے کہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینک دے جبکہ ان میں سے کوئی بھی دوسرے کے کپڑے کو نہ دیکھے۔
Abu Hurairah (RA) reported: Two types of transactions have been forbidden (by the Holy Prophet), al-Mlulamasa and al-Munabadha. As far as Mulamasa transaction is concerned, it is that every one of them (the parties entering into transaction) should touch the garment of the other without careful consideration, and al-Munabadha is that every one of them should throw his cloth to the other and one of them should not see the cloth of his friend.
Top