صحيح البخاری - ذبیحوں اور شکار کا بیان - حدیث نمبر 955
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّکَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ أُکِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا
امارت کے طلب کرنے اور اس کی حرص کرنے سے روکنے کے بیان میں
شیبان بن فروخ، جریر بن حازم، حسن، حضرت عبدالرحمن بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا اے عبدالرحمن! امارت کا سوال مت کرنا کیونکہ اگر تجھے تیرے سوال کے بعد یہ عطا کردی گئی تو تم اس کے سپرد کردیئے جاؤ گے اور اگر یہ تجھے مانگے بغیر عطا کی گئی تو تیری اس معاملہ میں مدد کی جائے گی۔
It has been reported on the authority of Abdul Rahman bin ahadeeth who said: The Messenger of Allah ﷺ said to me: Abdul Rahman, do not ask for a position of authority, for if you are granted this position as a result of your asking for it, you will be left alone (without Gods help to discharge the responsibilities attendant thereon), and it you are granted it without making any request for it, you will be helped (by God in the discharge of your duties).
Top