سنن ابنِ ماجہ - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 326
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ حَدَّثَنِي سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ وَجَدْتُ مَعَ أَهْلِي رَجُلًا لَمْ أَمَسَّهُ حَتَّی آتِيَ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَائَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ قَالَ کَلَّا وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ إِنْ کُنْتُ لَأُعَاجِلُهُ بِالسَّيْفِ قَبْلَ ذَلِکَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَعُوا إِلَی مَا يَقُولُ سَيِّدُکُمْ إِنَّهُ لَغَيُورٌ وَأَنَا أَغْيَرُ مِنْهُ وَاللَّهُ أَغْيَرُ مِنِّي
لعان کا بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، خالد بن مخلد، سلیمان بن بلال، سہیل، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر آدمی کو پاؤں تو کیا میں اسے اس وقت ہاتھ نہ لگاؤں جب تک کہ میں چار گواہ نہ لے آؤں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں انہوں نے عرض کیا ہرگز نہیں قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ ﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں جلدی میں اس سے پہلے ہی اسے قتل کر دوں گا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اپنے سردار کی طرف دھیان کرو کہ وہ کیا فرما رہے ہیں کیونکہ وہ غیرت مند ہے اور میں اس سے زیادہ غیرت مند ہوں اور اللہ مجھ سے بھی زیادہ غیرت مند ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported that Sad bin Ubadah (RA) said: Messenger of Allah, if I were to find with my wife a man, should I not touch him before bringing four witnesses? Allahs Messenger ﷺ said: Yes. He said: By no means. By Him Who has sent you with the Truth, I would hasten with my sword to him before that. Allahs Messenger ﷺ said: Listen to what your chief says. He is jealous of his honour, I am more jealous than he (is) and God is more jealous than I.
Top