صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3078
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا قَالَتْ شَکَوْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَکِي فَقَالَ طُوفِي مِنْ وَرَائِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاکِبَةٌ قَالَتْ فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَی جَنْبِ الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ
اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کو استلام کرنے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، محمد بن عبدالرحمن ابن نوفل، عروہ، زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی کہ میں بیمار ہوں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے طواف کرلے حضرت ام سلمہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے جب طواف کیا تو اس وقت رسول اللہ ﷺ بیت اللہ کے پاس نماز پڑھ رہے تھے اور آپ ﷺ نماز میں (وَالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ ) پڑھ رہے تھے۔
Umm Salamah reported: I made a complaint to Allahs Messenger ﷺ of my ailment, whereupon be said: Circumambulate behind the people while riding. She said: So I circumambulated and Allahs Messenger ﷺ was at that time praying towards the side of the House and he was reciting al-Tur and a Book Inscribed (i. e. Sura Iii. of the Quran).
Top