سنن ابو داؤد - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 2040
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ مِلْئَ وَادٍ مَالًا لَأَحَبَّ أَنْ يَکُونَ إِلَيْهِ مِثْلُهُ وَلَا يَمْلَأُ نَفْسَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ وَاللَّهُ يَتُوبُ عَلَی مَنْ تَابَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَلَا أَدْرِي أَمِنْ الْقُرْآنِ هُوَ أَمْ لَا وَفِي رِوَايَةِ زُهَيْرٍ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَمِنْ الْقُرْآنِ لَمْ يَذْکُرْ ابْنَ عَبَّاسٍ
اگر ابن آ دم کے پاس جنگل کی دو وادیاں ہوں تو بھی وہ تیسری کا طلبگار ہوتا ہے۔
زہیر بن حرب، ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، عطاء، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اگر ابن آدم کے لئے وادی بھر مال ہو تو بھی وہ پسند کرے گا کہ اس کی مثل اور ہو اور ابن آدم کا جی سوائے مٹی کے کسی چیز سے نہیں بھرتا اور اللہ اسی پر رجوع فرماتے ہیں جو توبہ کرتا ہے ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ قرآن سے ہے یا نہیں اور زہیر کی روایت میں ابن عباس ؓ کا نام ذکر نہیں کیا گیا۔
Ibn Abbas (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: If there were for the son of Adam علیہ السلامa valley full of riches, he would long to possess another one like it. And Ibn Adam علیہ السلامdoes not feel satiated but with dust. And Allah returns to him who returns (to HiM). Ibn Abbas (RA) said: I do not know whether it is from the Quran or not; and in the narration transmitted by Zuhair it was said: I do not know whether it is from the Quran, and he made no mention of Ibn Abbas (RA) .
Top