سنن ابنِ ماجہ - زہد کا بیان - حدیث نمبر 357
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَتْ النَّارُ رَبِّ أَکَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَأْذَنْ لِي أَتَنَفَّسْ فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ نَفَسٍ فِي الشِّتَائِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ فَمَا وَجَدْتُمْ مِنْ بَرْدٍ أَوْ زَمْهَرِيرٍ فَمِنْ نَفَسِ جَهَنَّمَ وَمَا وَجَدْتُمْ مِنْ حَرٍّ أَوْ حَرُورٍ فَمِنْ نَفَسِ جَهَنَّمَ
سخت گرمی میں ظہر کی نماز کو ٹھنڈا کر کے پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حرملہ بن یحیی، عبداللہ بن وہب، حیوہ، یزید بن عبداللہ بن اسامہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ دوزخ نے کہا اے میرے رب میرا بعض حصہ بعض حصہ کو کھا گیا ہے اس لئے مجھے سانس لینے کی اجازت عطا فرمائیں تو اللہ تعالیٰ نے دوزخ کو دو سانس لینے کی اجازت عطا فرما دی ایک سانس سردی میں اور ایک سانس گرمی میں اور تم جو سردی پاتے ہو یہ دوزخ کے سانس سے ہے اور اسی طرح تم جو گرمی پاتے ہو یہ بھی جہنم کے سانس لینے سے ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported that the Messenger of Allah ﷺ said: The Fire said to the Lord: O Lord! some parts of mine have consumed the others, so allow me to exhale (in order to find some relief from this congestion). It was granted permission to take two exhalations, one exhalation during the winter and the other exhalation during the summer So whatever you perceive in the form of intense cold or hurting cold is from the exhalation of Hell. And whatever you perceive in the form of extreme heat or intense beat is from the exhalation of Hell.
Top