صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 4204
حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْئٌ يُرِيدُ أَنْ يُوصِيَ فِيهِ يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَکْتُوبَةٌ عِنْدَهُ
تاحیات ہبہ کے بیان میں
ابوخیثمہ، زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، یحیی، ابن سعید قطان، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اس مسلمان کے لئے مناسب نہیں جس کے پاس کوئی چیز ہو اور وہ اس میں وصیت کا ارادہ رکھتا ہو کہ وہ دو راتیں گزار دے سوائے اس کے کہ اس کی وصیت لکھی ہوئی اس کے پاس موجود نہ ہو۔
Ibn Umar (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: It is the duty of a Muslim who has something which is to be given as a bequest not to have it for two nights without having his will written down regarding it.
Top