سنن النسائی - عقیقہ سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 1216
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي حَيْوَةُ حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ قَاعِدًا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِذْ طَلَعَ خَبَّابٌ صَاحِبُ الْمَقْصُورَةِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ مِنْ بَيْتِهَا وَصَلَّی عَلَيْهَا ثُمَّ تَبِعَهَا حَتَّی تُدْفَنَ کَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ مِنْ أَجْرٍ کُلُّ قِيرَاطٍ مِثْلُ أُحُدٍ وَمَنْ صَلَّی عَلَيْهَا ثُمَّ رَجَعَ کَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ أُحُدٍ فَأَرْسَلَ ابْنُ عُمَرَ خَبَّابًا إِلَی عَائِشَةَ يَسْأَلُهَا عَنْ قَوْلِ أَبِي هُرَيْرَةَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَيْهِ فَيُخْبِرُهُ مَا قَالَتْ وَأَخَذَ ابْنُ عُمَرَ قَبْضَةً مِنْ حَصْبَائِ الْمَسْجِدِ يُقَلِّبُهَا فِي يَدِهِ حَتَّی رَجَعَ إِلَيْهِ الرَّسُولُ فَقَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ صَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَضَرَبَ ابْنُ عُمَرَ بِالْحَصَی الَّذِي کَانَ فِي يَدِهِ الْأَرْضَ ثُمَّ قَالَ لَقَدْ فَرَّطْنَا فِي قَرَارِيطَ کَثِيرَةٍ
جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبداللہ بن یزید، حیوہ، ابوصخرہ، یزید بن عبداللہ بن قسیط، داود بن حضرت عامر بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ وہ ابن عمر ؓ کے پاس بیٹھے تھے کہ صاحب المقصورہ حضرت خباب تشریف لائے اور کہا اے ابن عمر ( ؓ کیا آپ نے ابوہریرہ ؓ کی حدیث سنی ہے کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جو جنازہ کے ساتھ اس کے گھر سے چلا اور جنازہ ادا کیا پھر اس کے پیچھے دفن تک چلا تو اس کے لئے ثواب کے دو قیراط ہوں گے اور ہر قیراط احد کی مثل اور جس نے جنازہ ادا کیا پھر واپس آگیا تو اس کے لئے احد کی مثل ثواب ہوگا ابن عمر ؓ نے خباب کو سیدہ عائشہ ؓ کے پاس بھیجا کہ ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ کے اس قول کے بارے میں پوچھیں پھر واپس آکر ان کو خبر دیں کہ سیدہ ؓ نے کیا فرمایا اور ابن عمر ؓ ایک مٹھی مسجد کی کنکریاں لئے اپنے ہاتھ میں الٹ پلٹ رہے تھے کہ قاصد واپس آگئے کہا کہ عائشہ ؓ نے فرمایا ہے کہ ابوہریرہ ؓ نے سچ کہا ہے تو ابن عمر ؓ نے اپنے ہاتھ کی کنکریوں کو زمین پر مارا اور پھر فرمایا ہم نے بہت سے قیراطوں کا نقصان کیا۔
Dawud bin Amir bin Sad bin Abu Waqqas reported on the authority of his father that while he was sitting along with Abdullah bin Umar, Khabbab, the owner of Maqsura, said: Ibn Umar, do you hear what Abu Hurairah (RA) says that he heard the Messenger of Allah ﷺ say:" He who goes out with the bier when taken out from its residence and offers prayer for it and he then follows it till it is buried, he would have two qirats of reward, each qirat being equivalent to Uhud; and he who, after having offered prayer, (directly) came back would have his reward (as great) as Uhud"? Ibn Umar sent Khabbab to Aisha in order to ask her about the words of Abu Hurairah (RA) (and also told him) to come back to him (Ibn Umar) and inform him what Aisha said. (In the meanwhile) Ibn Umar took up a handful of pebbles and turned them over in his hand till the messenger (Khabbab) came back to him and told (him) that Aisha testified (the statement of) Abu Hurairah (RA) . Ibn Umar threw the pebbles he had in his hand on the ground and then said: We missed a large number of qirats.
Top