صحيح البخاری - غلام آزاد کرنے کا بیان - حدیث نمبر 1920
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلًا کَانَ يُتَّهَمُ بِأُمِّ وَلَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ اذْهَبْ فَاضْرِبْ عُنُقَهُ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ فَإِذَا هُوَ فِي رَکِيٍّ يَتَبَرَّدُ فِيهَا فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ اخْرُجْ فَنَاوَلَهُ يَدَهُ فَأَخْرَجَهُ فَإِذَا هُوَ مَجْبُوبٌ لَيْسَ لَهُ ذَکَرٌ فَکَفَّ عَلِيٌّ عَنْهُ ثُمَّ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَمَجْبُوبٌ مَا لَهُ ذَکَرٌ
نبی ﷺ کی لونڈی کی تہمت سے برات کے بیان میں
زہیر بن حرب، عفان حماد بن سلمہ ثابت حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو رسول اللہ کی ام ولد کے ساتھ تہمت لگائی جاتی تھی تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی ؓ سے فرمایا جاؤ اور اس کی گردن مار دو پس حضرت علی ؓ اس کے پاس آئے تو وہ ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے ایک کنویں میں تھا تو حضرت علی ؓ نے اس سے کہا باہر نکل پس آپ ؓ نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے باہر نکالا اچانک دیکھا اس کا عضو تناسل کٹا ہوا تھا علی ؓ اسے قتل کرنے سے رک گئے پھر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر کر عرض کیا اے اللہ کے رسول وہ تو کٹے ہوئے ذکر والا ہے اور اس کا عضو تناسل نہیں ہے۔
Anas reported that a person was charged with fornication with the slave girl of Allahs Messenger ﷺ . Thereupon Allahs Messenger ﷺ said to Ali (RA) : Go and strike his neck. Ali came to him and he found him in a well making his body cool. Ali said to him: Come out, and as he took hold of his hand and brought him out, he found that his sexual organ had been cut. Hadrat Ali refrained from striking his neck. He came to Allahs Apostle ﷺ and said: Allahs Messenger, he has not even the sexual organ with him.
Top