صحيح البخاری - فضائل قرآن - حدیث نمبر 2711
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی وَأَبِي کَامِلٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ إِلَيْهِ بِمِشْقَصٍ أَوْ مَشَاقِصَ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْتِلُهُ لِيَطْعُنَهُ
اجازت مانگنے والے سے جب پوچھا جائے کون ہو تو اس کے لئے میں کہنے کی کراہت کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، ابوکامل فضیل بن حسین قتیبہ بن سعید، یحییٰ ابوکامل یحییٰ حامد بن زید عبیداللہ بن ابی بکر، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے حجروں میں سے کسی حجرے کے درز میں سے جھانکا تو آپ اس کی طرف تیر لے کر اٹھے گویا میں رسول اللہ کی طرف دیکھ رہا ہوں اور اس کی تاک میں لگے رہے تاکہ اسے چبھو دیں۔
Anas bin Malik (RA) reported that a person peeped in some of the holes (in the doors) of Allahs Messenger ﷺ (and he found him) standing up (lifting) an arrow or some arrows. The narrator said: I perceived as if Allahs Messenger ﷺ was going to pierce (his eyes).
Top