صحيح البخاری - فضائل قرآن - حدیث نمبر 1032
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ جَدِّي أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ دَارَ الْحَکَمِ بْنِ أَيُّوبَ فَإِذَا قَوْمٌ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا قَالَ فَقَالَ أَنَسٌ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ
جانور کو باند ھ کر مارنے کی ممانعت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ہشام بن زید بن انس بن مالک، ؓ حضرت ہشام بن زید ؓ فرماتے ہیں کہ میں اپنے دادا حضرت انس بن مالک ؓ کے ساتھ حکم بن ایوب کے گھر گیا تو وہاں کچھ لوگ ایک مرغی کو نشانہ بنا کر اسے تیر مار رہے تھے راوی کہتے ہیں کہ حضرت انس ؓ نے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جانوروں کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔
Hishim bin Zaid bin Anas bin Milik reported: I visited the house of al-Hakam bin Ayyub along with my grandfather Anas bin Malik (RA), (and there) some people had made a hen a target and were shooting arrows at her. Thereupon Asas said that Allahs Messenger ﷺ had forbidden tying of the animals (and making them the targets of arrows, etc.).
Top