صحیح مسلم - زہد و تقوی کا بیان - حدیث نمبر 6921
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَهُوَ أَبُو مَعْمَرٍ الْمِنْقَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ انْهَزَمَ نَاسٌ مِنْ النَّاسِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو طَلْحَةَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُجَوِّبٌ عَلَيْهِ بِحَجَفَةٍ قَالَ وَکَانَ أَبُو طَلْحَةَ رَجُلًا رَامِيًا شَدِيدَ النَّزْعِ وَکَسَرَ يَوْمَئِذٍ قَوْسَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا قَالَ فَکَانَ الرَّجُلُ يَمُرُّ مَعَهُ الْجَعْبَةُ مِنْ النَّبْلِ فَيَقُولُ انْثُرْهَا لِأَبِي طَلْحَةَ قَالَ وَيُشْرِفُ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَی الْقَوْمِ فَيَقُولُ أَبُو طَلْحَةَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي لَا تُشْرِفْ لَا يُصِبْکَ سَهْمٌ مِنْ سِهَامِ الْقَوْمِ نَحْرِي دُونَ نَحْرِکَ قَالَ وَلَقَدْ رَأَيْتُ عَائِشَةَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ وَأُمَّ سُلَيْمٍ وَإِنَّهُمَا لَمُشَمِّرَتَانِ أَرَی خَدَمَ سُوقِهِمَا تَنْقُلَانِ الْقِرَبَ عَلَی مُتُونِهِمَا ثُمَّ تُفْرِغَانِهِ فِي أَفْوَاهِهِمْ ثُمَّ تَرْجِعَانِ فَتَمْلَآَنِهَا ثُمَّ تَجِيئَانِ تُفْرِغَانِهِ فِي أَفْوَاهِ الْقَوْمِ وَلَقَدْ وَقَعَ السَّيْفُ مِنْ يَدَيْ أَبِي طَلْحَةَ إِمَّا مَرَّتَيْنِ وَإِمَّا ثَلَاثًا مِنْ النُّعَاسِ
عورتوں کا مردوں کے ساتھ جہاد کرنے کے بیان میں
عبداللہ بن عبدالرحمن دار می، عبداللہ بن عمر، ابومعمر منقری، عبدالوارث، عبدالعزیز، ابن صہیب، انس، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ غزوہ احد کے دن صحابہ ؓ میں سے بعض صحابہ ؓ شکست کھا کر نبی ﷺ کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور ابوطلحہ ؓ نبی ﷺ کے سامنے ڈھال سے آپ ﷺ پر پردہ کئے ہوئے تھے اور ابوطلحہ بہت زبردست تیر انداز تھے اور اس دن انہوں نے دو یا تین کمانیں توڑیں تھیں اور جب کوئی آدمی آپ ﷺ کے پاس سے تیروں کا ترکش لئے گزرتا تو آپ ﷺ فرماتے انہیں ابوطلحہ کے لئے بکھیر دو اور اللہ کے نبی ﷺ گردن اٹھا اٹھا کر قوم کو دیکھ رہے تھے تو ابوطلحہ نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ آپ ﷺ پر میرے ماں باپ قربان آپ ﷺ گردن نہ اٹھائیں کہیں دشمنوں کے تیروں میں سے کوئی آپ ﷺ کو نہ لگ جائے اور میرا سینہ آپ کے سینہ کے سامنے رہے انس ؓ کہتے ہیں تحقیق! میں نے حضرت عائشہ ؓ بنت ابوبکر ؓ اور ام سلیم ؓ کو دیکھا کہ وہ اپنے دامن اٹھائے تھیں کہ میں نے ان کی پنڈلیوں کی پازیبوں کو دیکھا اور وہ دونوں اپنی پشتوں پر مشکیزے بھر کر لا رہی تھیں اور صحابہ ؓ کے منہ میں ڈال کر لوٹ آتیں پھر بھرتیں پھر آتیں اور صحابہ ؓ کے منہ میں ڈال دیتی تھیں اور اس دن ابوطلحہ ؓ کے ہاتھ سے دو یا تین مرتبہ نیند کی وجہ سے تلوار گرگئی تھی۔
It has been narrated on the authority of Anas bin Malik (RA) who said: On the Day of Uhud some of the people, being defeated, left the Holy Prophet ﷺ (may peace he upon him), but Abu Talha stood before him covering him with a shield. Abu Talha was a powerful archer who broke two or three bows that day. When a man would pass by carrying a quiver containing arrows, he would say: Spare them for Abu Talha. Whenever the Holy Prophet ﷺ raised his head to look at the people, Abd Talba would say: Prophet ﷺ of Allah, may my father and my mother be thy ransom, do not raise your head lest you be struck by an arrow shot by the enemy. My neck is before your neck. The narrator said: I saw Aisha bint Abu Bakr (RA) and Umm Sulaim, both of them had tucked up their garments, so I could see the anklets on their feet. They were carrying water-skins on their backs and would pour water into the mouths of the people. They would then go back (to the well), would fill them again and would return to pour water into the mouths of the soldiers. (On this day) Abu Talhas sword dropped down from his hands twice or thrice because of drowsiness.
Top