صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1682
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ قَالَ وَکَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَلَوْ کَانَ حُرًّا لَمْ يُخَيِّرْهَا وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمْ أَمَّا بَعْدُ
ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن نمیر، ابوکریب، وکیع، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، حضرت جریر ؓ سے روایت ہے کہ بریرہ ؓ کا خاوند غلام تھا بریرہ کو رسول اللہ ﷺ نے اختیار دیا نکاح میں رہنے یا نہ رہنے کا تو بریرہ ؓ نے اپنے نفس کو اختیار کیا یعنی نکاح میں رہنے کا فیصلہ کیا اور اگر وہ آزاد ہوتے تو اس کو اس بات کا اختیار نہ دیا جاتا باقی حدیث اوپر والی حدیث ہی کی طرح ہے۔
Hisham bin Urwa narrated a hadith like this with the same chain of trans mitters except (with this change) that in the hadith transmitted on the authority of jarir (the words are): Her (Bariras) husband was a slave, so Allahs Messenger ﷺ gave her the option (either to retain her matrimonial relation with her husband or sever it off). She opted to break off (and secure freedom for her even from the matrimonial alliance). And if he were free he would not have given her the option. In the hadith narrated on the authority (of this chain of transmitters) these words are not found: Amma badu.
Top