سنن النسائی - - حدیث نمبر 6691
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ قَالَ حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَةَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هَذِهِ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا فَلَا تُزَعْزِعُوا وَلَا تُزَلْزِلُوا وَارْفُقُوا فَإِنَّهُ کَانَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعٌ فَکَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَلَا يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ قَالَ عَطَائٌ الَّتِي لَا يَقْسِمُ لَهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ
اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن حاتم، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم ابن عباس ؓ کے ہمراہ زوجہ نبی کریم سیدہ میمونہ ؓ کے جنازہ میں مقام سرف میں حاضر تھے ابن عباس ؓ نے فرمایا یہ نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ ہیں جب تم ان کی نعش اٹھاؤ تو نہ حرکت دینا اور نہ زیادہ ہلانا اور نرمی برتو کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے پاس نو بیویاں تھیں اور آپ ﷺ آٹھ کے لئے تقسیم فرماتے تھے ایک کے لئے تقسیم نہ کرتے عطاء نے کہا جس کے لئے آپ ﷺ تقسیم نہ فرماتے وہ صفیہ بنت حیی بن اخطب تھیں۔
Ata related that when they were with Ibn Abbas (RA) at the funeral of Maimuna In Sarf, Ibn Abbas (RA) said: This is the wife of Allahs Apostle ﷺ ; so when you lift her bier, do not shake her or disturb her, but be gentle, for Allahs Messenger ﷺ had nine wives, with eight of whom he shared his time, but to one of them, he did not allot a share. Ata said: The one to whom he did not allot a share of time was Safiyya, daughter of Hayy bin Akhtab.
Top