صحيح البخاری - لباس کا بیان - حدیث نمبر 2842
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ بَکْرٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ أَسَمِعْتَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا إِنَّمَا أُمِرْتُمْ بِالطَّوَافِ وَلَمْ تُؤْمَرُوا بِدُخُولِهِ قَالَ لَمْ يَکُنْ يَنْهَی عَنْ دُخُولِهِ وَلَکِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا دَخَلَ الْبَيْتَ دَعَا فِي نَوَاحِيهِ کُلِّهَا وَلَمْ يُصَلِّ فِيهِ حَتَّی خَرَجَ فَلَمَّا خَرَجَ رَکَعَ فِي قُبُلِ الْبَيْتِ رَکْعَتَيْنِ وَقَالَ هَذِهِ الْقِبْلَةُ قُلْتُ لَهُ مَا نَوَاحِيهَا أَفِي زَوَايَاهَا قَالَ بَلْ فِي کُلِّ قِبْلَةٍ مِنْ الْبَيْتِ
حاجی اور غیر حاجی کے لئے کعبة اللہ میں داخلے اور اس میں نماز پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، ابن بکر، عبد، محمد بن بکر، ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا کہ کیا آپ نے حضرت ابن عباس کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ تم کو کعبہ میں طواف کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے اندر داخل ہونے کا حکم نہیں دیا گیا عطاء کہتے ہیں کہ وہ کعبہ کے اندر داخل ہونے سے نہیں روکتے لیکن میں نے سنا کہ وہ کہتے ہیں کہ مجھے حضرت اسامہ ؓ بن زید نے خبر دی ہے کہ نبی ﷺ جب کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ ﷺ نے اس کے تمام کونوں میں دعا مانگی اور اس میں نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ آپ ﷺ باہر تشریف لے آئے تو جب آپ ﷺ باہر تشریف لائے تو آپ ﷺ نے بیت اللہ کے سامنے دو رکعتیں پڑھیں اور آپ نے فرمایا یہ قبلہ ہے میں نے عرض کیا کہ اس کے کناروں کا کیا حکم ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ بیت اللہ کا ہر کنارہ قبلہ ہے۔
Ibn Juraij reported: I said to Ata: Have you heard Ibn Abbas saying: You have been commanded to observe circumambulation, and not commanded to enter it (the Ka’bah)? He (Ata) said: He ( Ibn Abbas (RA) ) (at the same time) did not forbid entrance into it. I, however, heard him saying: Usama bin Zaid informed me that when Allahs Apostle ﷺ entered the House, he supplicated in all sides of it; and he did not observe prayer therein till he came out, and as he came out he observed two rakahs in front of the House, and said: This is your Qibla. I said to him: What is meant by its sides? Does that mean its corners? He said: (In all sides and nooks of the House) there is Qibla.
Top