سنن النسائی - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 1692
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ أَضْحَی أَوْ فِطْرٍ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَتُلْقِي سِخَابَهَا
عید گاہ میں نماز عید سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھنے کے بیان میں
عبیداللہ بن معاذ عنبری، شعبہ، عدی، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی اور عید الفطر کے دن تشریف لائے اور دو رکعتیں پڑھیں اور آپ ﷺ نے نہ ان سے پہلے نماز پڑھی اور نہ بعد میں پھر آپ ﷺ عورتوں کے پاس آئے اور آپ ﷺ کے ساتھ حضرت بلال تھے آپ ﷺ نے ان کو صدقہ کا حکم دیا تو عورتوں نے اپنی بالیاں اور ہار ڈالنے شروع کر دئیے۔
Ibn Abbas reported that the Messenger of Allah ﷺ went out on the day of Adha or Fitr and observed two rakahs, and did not observe prayer (at that place) before and after that. He then came to the women along with Bilal (RA) and commanded them to give alms and the women began to give their rings and necklaces.
Top