صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2767
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ وَجَدَّ وَشَدَّ الْمِئْزَرَ
رمضان کے آخری عشرہ میں اللہ عزوجل کی عبادت میں اور زیادہ جد وجہد کرنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم حنظلی، ابن ابی عمر، ابن عیینہ، اسحاق، سفیان بن عیینہ، ابی یعفور، مسلم بن صبیح، مسروق، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب آخری عشرہ میں داخل ہوتے تھے تو آپ ﷺ رات کو جاگتے تھے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے اور عبادت میں خوب کوشش کرتے اور تہبند مضبوط باندھ لیتے۔
AIsha (Allah be pleased with her) reported that when the last ten nights began Allahs Messenger ﷺ kept awake at night (for prayer and devotion), wakened his family, and prepared himself to observe prayer (with more vigour).
Top