صحيح البخاری - نکاح کا بیان - حدیث نمبر 6466
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يَقُولُا کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ نَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ فَقَالَ أَمَا إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا يَعْنِي الْعَصْرَ وَالْفَجْرَ ثُمَّ قَرَأَ جَرِيرٌ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا
صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان پر محافظ مقرر کرنے کے بیان میں
زہیر بن حرب، مروان بن معاویہ، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، حضرت جریر بن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھتے ہوئے فرمایا کہ بلاشبہ تم اپنے رب کو اس طرح سے دیکھو گے جس طرح تم اس چاند کو دیکھ رہے ہو اور اسے دیکھنے میں تم کسی قسم کی دقت محسوس نہیں کرتے پس اگر تم سے ہو سکے تو سورج کے نکلنے اور غروب ہونے سے پہلے کی نمازوں یعنی عصر اور فجر کی نمازوں کو قضاء نہ کرنا پھر حضرت جریر نے یہ آیت پڑھی (وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا) 20۔ طہ: 130) سورج کے نکلنے اور غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی پاکی حمد کے ساتھ بیان کرو۔
Jarir bin Abdullah is reported to have said: We were sitting with the Messenger of Allah ﷺ that he looked at the full moon and observed: You shall see your Lord as you are seeing this moon, and you will not be harmed by seeing Him. So if you can, do not let yourselves be overpowered in case of prayer observed before the rising of the sun and its setting, i. e. the Asr prayer and the morning prayer. Jarir then recited it: "Celebrate the praise of thy Lord before the rising of the sun and before its setting" (xx. 130).
Top