صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1465
و حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْکِلَابِ يَقُولُ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَالْکِلَابَ وَاقْتُلُوا ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ فَإِنَّهُمَا يَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ وَيَسْتَسْقِطَانِ الْحَبَالَی قَالَ الزُّهْرِيُّ وَنُرَی ذَلِکَ مِنْ سُمَّيْهِمَا وَاللَّهُ أَعْلَمُ قَالَ سَالِمٌ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَلَبِثْتُ لَا أَتْرُکُ حَيَّةً أَرَاهَا إِلَّا قَتَلْتُهَا فَبَيْنَا أَنَا أُطَارِدُ حَيَّةً يَوْمًا مِنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ مَرَّ بِي زَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ أَوْ أَبُو لُبَابَةَ وَأَنَا أُطَارِدُهَا فَقَالَ مَهْلًا يَا عَبْدَ اللَّهِ فَقُلْتُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِهِنَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَی عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ
سانپوں وغیرہ کو مارنے کے بیان میں
حاجب بن ولید محمد بن حرب زبیدی زہری، سالم بن عبداللہ، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو کتوں کے مارنے کا حکم دیتے ہوئے سنا آپ ﷺ نے فرمایا سانپوں اور کتوں کو مار ڈالو بالخصوص دو دھاریوں والے اور دم بریدہ کو مارو کیونکہ وہ دونوں بصارت زائل کردیتے ہیں اور حاملہ عورت کے حمل گرا دیتے ہیں۔ زہری (رح) نے کہا ہمارے خیال میں یہ ان کے زہر کے اثر کی وجہ سے ہے اور اللہ ہی بہتر جانتا ہے سالم نے کہا ابن عمر ؓ نے کہا ایک عرصہ تک میں جو بھی سانپ دیکھتا تو اسے مارے بغیر نہ چھوڑتا تھا ایک مرتبہ میں ایک دن گھریلو سانپ کے پیچھے دوڑ رہا تھا کہ میرے پاس سے زید بن خطاب یا لبابہ گزرے تو انہوں نے کہا ٹھہر جاؤ اے عبداللہ میں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے انہیں قتل کرنے کا حکم دیا ہے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے گھریلو سانپوں کو مارنے سے منع بھی فرمایا ہے۔
Ibn Umar reported: I heard Allahs Messenger ﷺ commanding the killing of dogs and the killing of the striped and the short-tailed snakes, for both of them affect the eyesight adversely and cause miscarriage. Zuhri said: We thought of their poison (the pernicious effects of these two). Allah, however, knows best. Abdullah bin Umar said: I did not spare any snake. I rather killed everyone that I saw. One day as I was pursuing a snake from amongst the snakes of the house, Zaid bin Khattab or Abu Lubaba happened to pass by me and found me pursuing it. He said: Abdullah, wait. I said: Allahs Messenger ﷺ commanded (us) to kill them, whereupon he said that Allahs Messenger ﷺ forbade the killing of the snakes of the houses.
Top