صحیح مسلم - - حدیث نمبر 1522
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ کِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَمْلَی عَلَیَّ نَافِعٌ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَبَايَعَ الْمُتَبَايِعَانِ بِالْبَيْعِ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ مِنْ بَيْعِهِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَکُونُ بَيْعُهُمَا عَنْ خِيَارٍ فَإِذَا کَانَ بَيْعُهُمَا عَنْ خِيَارٍ فَقَدْ وَجَبَ زَادَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ نَافِعٌ فَکَانَ إِذَا بَايَعَ رَجُلًا فَأَرَادَ أَنْ لَا يُقِيلَهُ قَامَ فَمَشَی هُنَيَّةً ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهِ
بائع اور مشتری کے لئے خیار مجلس کے ثبوت کے بیان میں
زہیر بن حرب، ابن ابی عمر، سفیان، زہیر، سفیان بن عیینہ، ابن جریج، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب دو آدمی بیع کرتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کو اس وقت تک بیع سے خیار دیا جاتا ہے جب تک کہ وہ جدا نہ ہوجائیں یا ان میں بیع بشرط خیار ہو جب ان کی بیع بشرط خیار ہوگی تو لازم ہوجائے گی نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ جب کسی سے بیع کرتے اور چاہتے کہ یہ فسخ نہ ہو تو کھڑے ہوتے اور تھوڑی دور جا کر واپس اس کی طرف لوٹ آتے۔
Abdullah bin Umar (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: When two persons enter into a transac. tion, each one of them has the right to annul it so long as they are not separated, or their transaction gives one another (as a condition) the right of annulling, and if their transaction, has the right of annulling it the transaction becomes binding. Ibn Abi Umar made this addition that whenever he ( Ibn Umar (RA) ) entered into a transaction with a person with the intention of not breaking it, he walked a while and then returned to him.
Top