صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 4331
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ أَبُو الْحَکَمِ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَأَتْحَفَتْنَا بِرُطَبِ ابْنِ طَابٍ وَسَقَتْنَا سَوِيقَ سُلْتٍ فَسَأَلْتُهَا عَنْ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا أَيْنَ تَعْتَدُّ قَالَتْ طَلَّقَنِي بَعْلِي ثَلَاثًا فَأَذِنَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَعْتَدَّ فِي أَهْلِي
مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن حبیب، خالد بن حارث ہجمی، ابوالحکم، حضرت شعبی سے روایت ہے کہ ہم فاطمہ بنت قیس کے پاس گئے تو انہوں نے ہمیں ابن طاب کی تر کھجوریں کھلائیں اور جوار کا ستو پلایا میں نے ان سے اس مطلقہ کے بارے میں پوچھا جسے تین طلاقیں دی گئیں کہ وہ عدت کہاں گزارے؟ انہوں نے کہا کہ میرے خاوند نے مجھے تین طلاقیں دے دیں تو اللہ کے نبی ﷺ نے مجھے اجازت دی کہ میں اپنے اہل میں عدت پوری کروں۔
Shabi reported: We visited Fitima hint Qais and she served us fresh dates and a drink of barley flour, and I asked where should a woman who has been divorced by three pronouncements, spend the period of her Idda. She said: My husband divorced me with three pronouncements, and Allahs Apostle ﷺ permitted me to spend my Idda period in my family (with my parents).
Top