صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6495
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ العَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَقَدْ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَأْتِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی مِمَّا يُطَوِّلُهَا
نماز ظہر وعصر میں قرأت کے بیان میں
داؤد بن رشید، ولید بن مسلم، سعید ابن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ظہر کی جماعت کھڑی ہوجاتی ہے جانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر وضو کر کے آتا اور رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے اس قدر اس کو لمبا کرتے۔
Abu Said al-Khudri reported: The noon prayer would start and one would go to al-Baqi and after having relieved himself he would perform ablution and then come, while the Messenger of Allah ﷺ would be in the first rakah, because he would prolong it so much.
Top