صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4241
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ وَهُوَ ابْنُ عُمَيْرٍ عَنْ قَزَعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ مِنْهُ حَدِيثًا فَأَعْجَبَنِي فَقُلْتُ لَهُ أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَقُولُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ أَسْمَعْ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَشُدُّوا الرِّحَالَ إِلَّا إِلَی ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِي هَذَا وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَی وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لَا تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ يَوْمَيْنِ مِنْ الدَّهْرِ إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا أَوْ زَوْجُهَا
عورت کو محرم کے ساتھ حج وغیرہ کا سفر کرنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، عثمان بن ابی شیبہ، جریر، قتیبہ، جریر، عبدالملک، ابن عمیر، حضرت قزعہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوسعید خدری ؓ سے ایک حدیث سنی جو کہ مجھے بہت اچھی لگی چناچہ میں نے ان سے کہا کہ کیا یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے آپ نے خود سنی ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ پر پس پردہ وہ بات کیسے کہہ سکتا ہوں جس کو میں نے آپ ﷺ سے نہ سنا ہو راوی کہتے ہیں کہ میں نے ان سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم سامان سفر نہ باندھو سوائے تین مسجدوں کی طرف میری یہ مسجد (مسجد نبوی) مسجد حرام، مسجد اقصی اور میں نے آپ ﷺ سے یہ بھی سنا ہے آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ کوئی عورت دو دن کا سفر نہ کرے سوائے اس کے کہ اس کا کوئی محرم یا اس کا خاوند اس کے ساتھ ہو۔
Qazaah reported: I heard a hadith from Abu Said (RA) and it impressed me (very much), so I said to him: Did you hear it (yourself) from Allahs Messenger ﷺ ? Thereupon he said: (Can) I speak of anything about Allahs Messenger ﷺ which I did not hear? He said: I heard Allahs Messenger ﷺ saying: Do not set out on a journey (for religious devotion) but for the three mosques-for this mosque of mine (at Madinah) the Sacred Mosque (at Makkah), and the Mosque al-Aqsa (Bait al-Maqdis), and I heard him saying also: A woman should not travel for two days duration, but only when there is a Mahram with her or her husband.
Top