سنن الترمذی - - حدیث نمبر 6754
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ وَاللَّفْظُ لِسُرَيْجٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ وَهُوَ فِي مُعَرَّسِهِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ فِي بَطْنِ الْوَادِي فَقِيلَ إِنَّکَ بِبَطْحَائَ مُبَارَکَةٍ قَالَ مُوسَی وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ بِالْمُنَاخِ مِنْ الْمَسْجِدِ الَّذِي کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ بِهِ يَتَحَرَّی مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ أَسْفَلُ مِنْ الْمَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الْوَادِي بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ وَسَطًا مِنْ ذَلِکَ
حج اور عمرہ وغیرہ کی غرض سے گزرنے والوں کے لئے ذی الخلیفہ میں نماز پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
محمد بن بکار بن ریان، سریج بن یونس، اسماعیل، بن جعفر، موسیٰ بن عقبہ، حضرت سالم بن عبداللہ بن عمرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس ایک فرشتہ آیا اس حال میں کہ آپ ﷺ ذی الحلیفہ کی وادی میں رات کے آخری حصہ میں پہنچے ہوئے تھے آپ ﷺ سے کہا گیا کہ آپ ﷺ بطحاء مبارکہ میں ہیں موسیٰ راوی کہتے ہیں کہ سالم نے ہمارے ساتھ مسجد کے قریب اس جگہ اونٹ بٹھایا جس جگہ حضرت عبداللہ ؓ اونٹ بٹھاتے تھے اور اس جگہ کو تلاش کرتے تھے کہ جس جگہ رسول اللہ ﷺ رات کے آخری حصہ میں اترتے تھے اور وہ جگہ اس مسجد کی جگہ سے نیچی ہے جو کہ بطن وادی میں ہے اور وہ جگہ مسجد اور قبلہ کے درمیان میں ہے۔
Salim binAbdullah bin Umar (RA) reported on the authority of his father (RA) that Allahs Apostle ﷺ came to Dhul- Hulaifa in the heart of the valley at the fag end of the night, and it was said to him: It is a blessed stony ground. Musa (one of the narrators) said: Salim made his came) halt at the mosque where Abdullah made his camel halt as seeking the place of stay of Allahs Messenger ﷺ . It is, in fact, situated at a lower plain than the mosque, which stands in the heart of the valley, and it is between it (the mosque) (and Qibla) that place (where Allahs Apostle ﷺ used to get down for rest and prayer) is situated.
Top