صحيح البخاری - ہبہ کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5254
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ کَانُوا يَصُومُونَ يَوْمَ عَاشُورَائَ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَامَهُ وَالْمُسْلِمُونَ قَبْلَ أَنْ يُفْتَرَضَ رَمَضَانُ فَلَمَّا افْتُرِضَ رَمَضَانُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عَاشُورَائَ يَوْمٌ مِنْ أَيَّامِ اللَّهِ فَمَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ابن نمیر، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ جاہلیت کے زمانے کے لوگ عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے تو رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں نے بھی رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے اس کا روزہ رکھا جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ عاشورہ اللہ کے دنوں میں اسے ایک دن ہے تو جو چاہے عاشورہ کا روزہ رکھے اور جو چاہے اسے چھوڑ دے۔
Abdullah bin Umar (RA) reported that the Arabs of pre-Islamic days used to observe fast on the day of Ashura and the Messenger of Allah ﷺ observed it and the Muslims too (observed it) before fasting in Ramadan became obligatory. But when it became obligatory, the Messenger of Allah ﷺ said: Ashura is one of the days of Allah, so he who wished should observe fast and he who wished otherwise should abandon it.
Top