صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3680
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَافِينَ لِهِلَالِ ذِي الْحِجَّةِ مِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ فَکُنْتُ فِيمَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا و قَالَ فِيهِ قَالَ عُرْوَةُ فِي ذَلِکَ إِنَّهُ قَضَی اللَّهُ حَجَّهَا وَعُمْرَتَهَا قَالَ هِشَامٌ وَلَمْ يَکُنْ فِي ذَلِکَ هَدْيٌ وَلَا صِيَامٌ وَلَا صَدَقَةٌ
احرام کی اقسام کے بیان میں
ابوکریب، وکیع، ہشام، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ذی الحجہ کے چاند کے مطابق نکلے ہم میں سے کچھ نے صرف عمرہ کا احرام باندھا ہوا تھا اور کچھ نے حج اور عمرہ کا احرام باندھا ہوا تھا اس سے آگے حدیث اسی طرح سے ہے جس طرح گزری اس سلسلہ میں عروہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عائشہ ؓ کے حج اور ان کے عمرہ دونوں کو پورا فرما دیا ہشام نے کہا کہ اس میں قربانی واجب ہوئی نہ روزہ اور نہ صدقہ واجب ہوا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: We went with the Messenger of Allah ﷺ at the appearance of the new moon of DhuI-Hijja. There were amongst us those who had put on Ihram for Umrah, and those also who had put on Ihram both for Hajj and Umrah, and still those who had put on Ihram for Hajj (alone). I was one of those who had put on Ihram for Umrah (only). Urwa (one of the narrators) said: Allah enabled her (Hadrat Aisha) to complete both Hajj and Umrah (according to the way as mentioned above). Hisham (one of the narrators) said: She had neither the sacrificial animal nor (was she required to) fast, nor was she obliged to give alms.
Top