مسند امام احمد - - حدیث نمبر 5342
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَيَّ بَرِيرَةُ فَقَالَتْ إِنَّ أَهْلِي کَاتَبُونِي عَلَی تِسْعِ أَوَاقٍ فِي تِسْعِ سِنِينَ فِي کُلِّ سَنَةٍ أُوقِيَّةٌ فَأَعِينِينِي فَقُلْتُ لَهَا إِنْ شَائَ أَهْلُکِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَأُعْتِقَکِ وَيَکُونَ الْوَلَائُ لِي فَعَلْتُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِأَهْلِهَا فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَکُونَ الْوَلَائُ لَهُمْ فَأَتَتْنِي فَذَکَرَتْ ذَلِکَ قَالَتْ فَانْتَهَرْتُهَا فَقَالَتْ لَا هَا اللَّهِ إِذَا قَالَتْ فَسَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَنِي فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا وَاشْتَرِطِي لَهُمْ الْوَلَائَ فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ فَفَعَلْتُ قَالَتْ ثُمَّ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةً فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي کِتَابِ اللَّهِ مَا کَانَ مِنْ شَرْطٍ لَيْسَ فِي کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ کَانَ مِائَةَ شَرْطٍ کِتَابُ اللَّهِ أَحَقُّ وَشَرْطُ اللَّهِ أَوْثَقُ مَا بَالُ رِجَالٍ مِنْکُمْ يَقُولُ أَحَدُهُمْ أَعْتِقْ فُلَانًا وَالْوَلَائُ لِي إِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ
ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن العلاء ہمدانی، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ میرے پاس حضرت بریرہ آئی اور کہا کہ میرے مالکوں نے مجھے نو اوقیہ نو سالوں میں ہر سال میں ایک اوقیہ ادا کرنے پر مکاتب بنایا ہے آپ ؓ میری مدد کریں تو میں نے اس سے کہا اگر تیرے مالک چاہیں تو میں ان کو یہ بدل کتابت ایک ہی دفعہ ادا کروں اور تجھے آزاد کر دوں اور ولاء میرے لئے ہوجائے گا تو بریرہ ؓ نے اس بات کا اپنے مالکوں سے ذکر کیا انہوں نے انکار کردیا سوائے اس کے کہ ولاء ان کے لئے ہو وہ میرے پاس آئیں اور اس کا ذکر کیا تو میں نے اسے جھڑکا تو اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم ایسا نہیں جب اس نے یہ کہا تو رسول اللہ ﷺ نے سنا اور مجھ سے پوچھا تو میں نے آپ ﷺ کو خبر دی آپ ﷺ نے فرمایا تو اس کو خرید اور آزاد کر اور ولاء کی شرط انہیں کے لئے کرلے کیونکہ ولاء کا حق تو اس کو ملے گا جس نے آزاد کیا تو میں نے ایسا ہی کیا پھر رسول اللہ ﷺ نے شام کو خطبہ دیا اللہ کی حمدوثناء بیان کی جیسے اس کے لائق ہے پھر اس کے بعد فرمایا لوگوں کو کیا ہوگیا ایسی شرائط باندھتے ہیں جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہیں جو شرط اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ سو شرائط ہوں تو بھی اللہ کی کتاب زیادہ حقدار ہے اور اللہ کی شرط ہی زیادہ مضبوط ہے تم میں سے ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کوئی کہتا ہے کہ فلاں آزاد کرے اور ولاء کا حق میرے لئے ہو بیشک ولاء کا حق اسی کے لئے ہے جس نے آزاد کیا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: Barira came to me and said: My family (owners) have made contract with me (for granting freedom) for nine uqiyas (of silver) payable in nine years, one uqiya every year. Help me (in making this payment). I said to her: If your family so desires, I am prepared to make them the full payment in one instalment, and thus secure freedom for you, but the right of inheritance will vest in me, if I do so. She (Barira) made a mention of that to her family, but they refused (except) on the condition that the right of inheritance would vest in them. She came to me and made mention of if. She (Aisha) said: I scolded her. She (Barira) said: By Allah, it is not possible (they will never agree to it). And as she was saying it, Allahs Messenger ﷺ heard, and he asked me, I informed him and he said: Buy her and emancipate her, and let the right of inheritance vest in them, for they cannot claim it (rightfully) since the right of inherritance vests with one who emancipates (the slave; therefore, these people have no right to lay such false claims). And I did so. She (Aisha) said: Then Allahs Messenger ﷺ delivered a sermon in the evening. He extolled Allah and praised Him with what He deserves, and then said afterwards,: What has happened to the people that they lay down conditions which are not found in the Book of Allah? And the condition which is not found in the Book of Allah is invalid, even if its number is one hundred. The Book of Allah is more true (than any other deed) and the condition laid down by Allah is more binding (than any other condition). What has happened to the people among you that someone among you says: "Emancipate so and so, but the right of inheritance vests in me"? Verily, the right of inheritance vests in one who emancipates.
Top