صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6330
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا قُطْبَةُ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ قَالَ کُنَّا فِي دَارِ أَبِي مُوسَی مَعَ نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُمْ يَنْظُرُونَ فِي مُصْحَفٍ فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالُ أَبُو مَسْعُودٍ مَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَکَ بَعْدَهُ أَعْلَمَ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ هَذَا الْقَائِمِ فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَمَا لَئِنْ قُلْتَ ذَاکَ لَقَدْ کَانَ يَشْهَدُ إِذَا غِبْنَا وَيُؤْذَنُ لَهُ إِذَا حُجِبْنَا
سیدنا عبداللہ بن مسعود اور ان کی والدہ محترمہ ؓ کے فضائل کے بیان میں
ابوکریب محمد بن علاء، یحییٰ بن آدم قطبہ بن عبدالعزیز اعمش، مالک بن حارث حضرت ابوالاحوص (رح) سے روایت ہے کہ ہم ابوموسی ؓ کے گھر میں حضرت عبداللہ ؓ کے چند ساتھیوں کے ہمراہ موجود تھے اور وہ قرآن مجید دیکھ رہے تھے عبداللہ کھڑے ہوگئے تو ابومسعود ؓ نے کہا میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے بعد ان کھڑے ہونے والے سے بڑھ کر زیادہ اللہ کی نازل کردہ آیات کے بارے میں علم رکھنے والے کسی کو چھوڑا ہو تو ابوموسی نے کہا اگر تم نے ایسی بات کہی ہے تو ان کا حال تو یہ تھا کہ جب ہم غائب ہوتے تھے تو یہ حاضر رہتے تھے اور جب ہمیں حاضر ہونے سے روک دیا جاتا تو انہیں اجازت دی جاتی تھی۔
Abu Ahwas reported: We were in the house of Abu Musa along with some of the companions of Abdullah and they were looking at the Holy Book. Abdullah stood up, whereupon Abu Masud said: I do not know whether Allahs Messenger, ﷺ has left after him one having a better knowledge (of Islam) than the man who is standing. Abu Musa said: If you say this, that is correct, because he had been present when we had been absent and he was permitted when we were detained.
Top