صحیح مسلم - تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 751
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ نَزَلَتْ فِي نَفَرٍ مِنْ الْعَرَبِ کَانُوا يَعْبُدُونَ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ فَأَسْلَمَ الْجِنِّيُّونَ وَالْإِنْسُ الَّذِينَ کَانُوا يَعْبُدُونَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ فَنَزَلَتْ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ
اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
حجاج بن شاعر، عبدالصمد بن عبدالوارث، ابی حسین، قتادہ، عبداللہ بن معبد رمانی، عبداللہ بن عتبہ، حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ (اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ ) 17۔ الاسراء: 57) کے بارے میں فرمایا کہ یہ آیت کریمہ عرب کی ایک جماعت کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جو جنوں کی ایک جماعت کی پوجا کرتے تھے یہ جن مسلمان ہوگئے توہ عرب لوگ لاعلمی میں ان جنوں کی پوجا کرتے رہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی (أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ ) 17۔ الاسراء: 57)۔
Abdullah bin Masud said in connection with the verse: "Those whom they call upon, themselves seek the means of access to their Lord," that that verse was revealed in connection with a party of Arabs who used to worship a group amongst the jinn; the jinn embraced Islam but the people kept worshipping them without being conscious of it. Then this verse was revealed: "Those whom they call upon, themselves seek the means of access to their Lord."
Top