صحیح مسلم - تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 7023
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّائَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ حَسَّانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ائْذَنْ لِي فِي أَبِي سُفْيَانَ قَالَ کَيْفَ بِقَرَابَتِي مِنْهُ قَالَ وَالَّذِي أَکْرَمَکَ لَأَسُلَّنَّکَ مِنْهُمْ کَمَا تُسَلُّ الشَّعْرَةُ مِنْ الْخَمِيرِ فَقَالَ حَسَّانُ وَإِنَّ سَنَامَ الْمَجْدِ مِنْ آلِ هَاشِمٍ بَنُو بِنْتِ مَخْزُومٍ وَوَالِدُکَ الْعَبْدُ قَصِيدَتَهُ هَذِهِ
سیدنا حسان بن ثابت ؓ کے فضائل کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن زکریا، ہشام بن عروہ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ حسان ؓ نے کہا اے اللہ کے رسول! مجھے ابوسفیان کے بارے میں کچھ کہنے کی اجازت دیں آپ ﷺ نے فرمایا اس کے ساتھ میری قرابت کا لحاظ کیسے کرو گے حسان ؓ نے عرض کیا اس ذات کی قسم! جس نے آپ ﷺ کو معزز و مکرم بنایا میں آپ ﷺ کو ان سے ایسے نکال لوں گا جیسے آٹے میں سے بال کو نکال لیا جاتا ہے حسان نے کہا اور بیشک خاندان بنو ہاشم میں سے بنت مخزوم کی اولاد ہی عظمت و بزرگی والی ہے۔ ابوسفیان! تیرا والد تو غلام تھا جیسے بیان کیا گیا۔
Aisha reported that Hassin said: Allahs Messenger, permit me to write satire against Abu Sufyan (RA) , whereupon he said: How can it be because I am also related to him? Thereupon he (Hassan) said: By Him Who has honoured you. I shall draw you out from them (their family) just as hair is drawn out from the fermented (flour). Thereupon Hassan said: The dignity and greatness belongs to the tribe of Bint Makhzum from amongst the tribe of Hisham, whereas your father was a slave.
Top