صحیح مسلم - علم کا بیان - حدیث نمبر 5094
و حَدَّثَنَاه أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ کَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْکَ قَالَ فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ وَاللَّهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْئٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَکَذَا وَلَا لِشَيْئٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَکَذَا
رسول اللہ ﷺ کی سخاوت کے بیان میں
احمد بن حنبل زہیر بن حرب، اسماعیل احمد بن اسماعیل بن ابراہیم، عبدالعزیز، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو حضرت ابوطلحہ ؓ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے رسول اللہ ﷺ کی طرف لے کر چل پڑے اور عرض کرنے لگے اے اللہ کے رسول ﷺ انس عقلمند لڑکا ہے یہ آپ ﷺ کی خدمت کرے گا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے سفر اور حضر میں آپ کی خدمت کی اللہ کی قسم آپ ﷺ نے کسی کام کے بارے میں جو میں نے کیا ہو کبھی نہیں فرمایا کہ تو نے یہ کام اس طرح کیوں کیا اور نہ ہی اس کام کے بارے میں جس کو میں نے کیا ہو آپ ﷺ نے نہیں فرمایا کہ یہ کام تو نے کیوں نہیں کیا۔
Anas reported: When Allahs Messenger ﷺ came to Madinah, Abu Talha took hold of my hand and brought me to Allahs Messenger ﷺ and said: Allahs Messenger, Anas is a prudent young boy, and he will serve you. He (Anas) said: I served him in journey and at home, but, by Allah, he never asked me about a thing which I did as to why I did so, nor about a thing which I did not do as to why I had not done that.
Top