صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1267
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ بِالْأَذَانِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ الْأَذَانَ فَإِذَا قُضِيَ الْأَذَانُ أَقْبَلَ فَإِذَا ثُوِّبَ بِهَا أَدْبَرَ فَإِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ يَخْطُرُ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْکُرْ کَذَا اذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي کَمْ صَلَّی فَإِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُکُمْ کَمْ صَلَّی فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ
نماز میں بھولنے اور اس کے لئے سجدہ سہو کرنے کے بیان میں
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان پشت پھیر کر گوز مارتے ہوئے بھاگتا ہے تاکہ وہ اذان نہ سن لے جب اذان پوری ہوجاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے پھر تکبیر ہوتی ہے تو پھر پشت پھیر کر بھاگ جاتا ہے جب تکبیر پوری ہوجاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے اور نمازی کو وسوسہ ڈالتا ہے اور اس کی بھولی ہوئی باتوں کو یاد کراتا ہے کہ فلاں بات یاد کرو فلاں بات یاد کرو یہاں تک کہ نمازی کو یاد نہیں رہتا کہ اس نے نماز میں کتنی رکعات پڑھی ہیں جب تم میں سے کسی کو یاد نہ رہے کہ کتنی رکعات پڑھی ہیں تو بیٹھنے کی حالت میں دو سجدے کرے۔
Abu Hurairah (RA) reported: The Messenger of Allah ﷺ said: When there is a call to prayer the devil runs back breaking the wind so that he may not hear the call, and when the call is complete he comes back. And when the takbir is pronounced he again runs back, and when takbir is over he comes back and distracts a man saying: Remember such and such, remember such and such, referring to something the man did not have in his mind. with the result that he does not know how much he has prayed; so when any one of you is not sure how much he has prayed. he should perform two prostrations while sitting (qada).
Top