صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6646
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَالَ الرَّجُلُ وَهَلْ تَرَی بِي مِنْ جُنُونٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ فَقَالَ وَهَلْ تَرَی وَلَمْ يَذْکُرْ الرَّجُلَ
غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضلیت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے۔
یحییٰ بن یحیی، محمد بن علاء، علاء ابومعاویہ اعمش، عدی بن ثابت حضرت سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس دو آدمیوں نے آپس میں ایک دوسرے کو گالی دی ان میں سے ایک آدمی کی آنکھیں سرخ ہوگئیں اور اس کی گردن کی رگیں پھول گئیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر یہ آدمی اسے کہہ لے تو اس سے (یہ غصہ) جاتا رہے (وہ کلمہ یہ ہے) أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ وہ آدمی عرض کرنے لگا کیا آپ ﷺ مجھ میں جنون خیال کر رہے ہیں ابن علاء کی روایت میں هَلْ تَرَی کا لفظ ہے الرَّجُلَ کا لفظ نہیں ہے۔
Sulaiman bin Surad reported that two persons abused each other in the presence of Allahs Apostle ﷺ and the eyes of one of them became red as embers and the veins of his neck were swollen. Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: I know of a wording, if he were to utter that, his fit of rage (would be no more and that wording is): I seek refuge with Allah from Satan the accursed. The person said: Do you find any madness in me? Ibn al-Ala said: Do you see it? And he made no mention of the person.
Top