صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 850
و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُهُ وَهُوَ مُحْتَفِزٌ يَأْکُلُ مِنْهُ أَکْلًا ذَرِيعًا وَفِي رِوَايَةِ زُهَيْرٍ أَکْلًا حَثِيثًا
کھانے کے لئے عاجزی اختیار کرنے کے استحباب اور کھانا کھانے کے لئے بیٹھنے کے طریقہ کے بیان میں
زہیر بن حرب، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، مصعب بن سلیم، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں کھجوریں لائی گئیں تو نبی ﷺ ان کھجوروں کو تقسیم فرمانے لگے اور آپ ﷺ اس طرح بیٹھے ہوئے تھے جس طرح کہ کوئی جلدی میں بیٹھتا ہے اور آپ ﷺ اس میں سے کھا بھی رہے تھے۔
Anas reported that there were brought to Allahs Messenger ﷺ dates. He distributed them in the state that he had been sitting upright (in an easy posture) and he had also been eating them a (bit) quickly.
Top