سنن الترمذی - - حدیث نمبر 5974
و حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّدَفِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ الْهَاشِمِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کُنْتُ أَسْمَعُ النَّاسَ يَذْکُرُونَ الْحَوْضَ وَلَمْ أَسْمَعْ ذَلِکَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمًا مِنْ ذَلِکَ وَالْجَارِيَةُ تَمْشُطُنِي فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَيُّهَا النَّاسُ فَقُلْتُ لِلْجَارِيَةِ اسْتَأْخِرِي عَنِّي قَالَتْ إِنَّمَا دَعَا الرِّجَالَ وَلَمْ يَدْعُ النِّسَائَ فَقُلْتُ إِنِّي مِنْ النَّاسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَکُمْ فَرَطٌ عَلَی الْحَوْضِ فَإِيَّايَ لَا يَأْتِيَنَّ أَحَدُکُمْ فَيُذَبُّ عَنِّي کَمَا يُذَبُّ الْبَعِيرُ الضَّالُّ فَأَقُولُ فِيمَ هَذَا فَيُقَالُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ سُحْقًا
ہمارے نبی ﷺ کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ ﷺ کی صفات کے بیان میں
یونس بن عبدالاعلی صدفی عبداللہ بن وہب، عمرو ابن حارث بکیر قاسم بن عباس ہاشمی عبداللہ بن رافع مولیٰ حضرت ام سلمہ ؓ نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ لوگوں سے حوض (کوثر) کا ذکر سنتی تھی لیکن اس کے بارے میں میں نے رسول اللہ ﷺ سے نہیں سنا تھا ایک دن جبکہ ایک لڑکی میرے سر میں کنگھی کر رہی تھی تو میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا اے لوگو کہ میں نے اس لڑکی سے کہا مجھ سے علیحدہ ہوجا وہ کہنے لگی آپ ﷺ نے صرف مردوں کو بلایا ہے اور عورتوں کو نہیں بلایا تو میں نے کہا میں بھی لوگوں میں سے ہوں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تمہارے لئے حوض کوثر پر پیش خیمہ ہوں گا اور تم اس بات سے ڈرنا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم میں سے کوئی میری طرف آئے اور پھر وہ مجھ سے ہٹا دیا جائے جیسا کہ گم شدہ اونٹ ہٹا دیا جاتا ہے تو میں ان کے بارے میں کہوں گا تو آپ ﷺ کو جواب دیا جائے گا کہ آپ ﷺ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ ﷺ کے جانے کے بعد کیا کیا (رسوم و بدعات) ایجاد کرلیں تھیں تو میں (ان لوگوں سے) کہوں گا دور ہوجاؤ۔
Umm Salamah, the wife of Allahs Apostle ﷺ , said I used to hear from people making a mention of the Cistern, but I did not hear about it from Allahs Messenger ﷺ . One day while a girl was combing me I heard Allahs Messenger ﷺ say: "O people." I said to that girl: Keep away from me. She said: He (the Holy Prophet) has addressed the men only and he has not invited the attention of the women. I said: I am amongst the people also (and have thus every right to listen to the things pertaining to religion). Allahs Messenger ﷺ said: I shall be your harbinger on the Cistern; therefore, be cautious lest one of you should come (to me) and may be driven away like a stray camel. I would ask the reasons, and it would be said to me: You dont know what innovations they made after you. And I would then also say: Be away.
Top