صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 7472
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ قَالَ کُنَّا بِعَرَفَةَ فَمَرَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ عَلَی الْمَوْسِمِ فَقَامَ النَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ فَقُلْتُ لِأَبِي يَا أَبَتِ إِنِّي أَرَی اللَّهَ يُحِبُّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قُلْتُ لِمَا لَهُ مِنْ الْحُبِّ فِي قُلُوبِ النَّاسِ فَقَالَ بِأَبِيکَ أَنْتَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ جَرِيرٍ عَنْ سُهَيْلٍ
اللہ جب کسی بندے کو محبوب رکھے تو جبرئیل (علیہ السلام) کو بھی اسے محبوب رکھنے کا حکم کرتے ہیں اور آسمان والے اس سے محبت کرتے ہیں پھر اسے زمین میں مقبول بنائے جانے کے بیان میں
عمرو ناقد یزید بن ہارون عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابوسلمہ ماجشون سہیل بن ابی صالح ؓ سے روایت ہے کہ ہم عرفہ میں تھے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) گزرے اور وہ امیر حج تھے تو لوگ انہیں دیکھنے کے لئے کھڑے ہوگئے میں نے اپنے باپ سے کہا ابا جان میرا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ عمر بن عبدالعزیز سے محبت کرتا ہے انہوں نے کہا کس وجہ سے؟ میں نے کہا لوگوں کے دلوں میں ان کی محبت ہونے کی وجہ سے تو انہوں نے کہا تجھے تیرے باپ کی قسم تم نے حضرت ابوہریرہ ؓ کی حدیث سنی ہوگی پھر جریر عن سہیل کی طرح حدیث بیان کی۔
Suhail bin Abi Salih, reported: We were in Arafa that there happened to pass Umar bin Abdul Aziz (RA) and he was the Amir of Hajj. People stood up in order to catch a glimpse of him. I said to my father: Father, I think that Allah loves Umar bin Abdul Aziz (RA) . He said: How is it? I said: It is because of the love in peoples heart for him. Thereupon he said: By One Who created your father, I heard Abu Hurairah (RA) narrating from Allahs Messenger ﷺ a hadith like one transmitted on the authority of Suhail.
Top