امارت کے طلب کرنے اور اس کی حرص کرنے سے روکنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن علاء، ابواسامہ، برید بن عبداللہ، حضرت ابوموسی ؓ سے روایت ہے کہ میں اور دو آدمی میرے چچا کے بیٹوں میں سے نبی کریم ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے تو ان دو آدمیوں میں سے ایک نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ جو اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو ملک عطا کئے ہیں ان میں سے کسی ملک کے معاملات ہمارے سپرد کردیں اور دوسرے نے بھی اسی طرح کہا آپ ﷺ نے فرمایا اللہ کی قسم ہم اس کام پر اس کو مامور نہیں کرتے جو اس کا سوال کرتا ہو یا اس کی حرص کرتا ہو۔