صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5099
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو وَابْنُ طَاوُسٍ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّهُ کَانَ يُخَابِرُ قَالَ عَمْرٌو فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوْ تَرَکْتَ هَذِهِ الْمُخَابَرَةَ فَإِنَّهُمْ يَزْعُمُونَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ فَقَالَ أَيْ عَمْرُو أَخْبَرَنِي أَعْلَمُهُمْ بِذَلِکَ يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ عَنْهَا إِنَّمَا قَالَ يَمْنَحُ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهَا خَرْجًا مَعْلُومًا
زمین ہبہ کرنے کے بیان میں
ابن ابی عمر، سفیان، عمرو، حضرت عمر بن طاؤس سے روایت ہے کہ طاؤس اپنی زمین مخابرہ پر دیتا تھا عمرو کہتے ہیں میں نے انہیں کہا اے ابوعبدالرحمن کاش تم مخابرہ چھوڑ دو کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے مخابرہ سے منع کیا تو انہوں نے کہا اے عمرو! مجھے ان سے زیادہ جاننے والے یعنی ابن عباس ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے اس سے منع نہیں کیا آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی اگر اپنے بھائی کو زمین ہبہ کر دے تو یہ اس کے لئے اس سے بہتر ہے کہ وہ اس سے معین خراج و کرایہ وصول کرے۔
Tawus reported that he let out his land on rent, whereupon Amr said: I said to him: Abu Abdul Rahrman, I wish if you abandon this renting of land, for they alleged that Allahs Apostle ﷺ forbade Mukhabara. He siad: Amr, one who has informed me has the best knowledge of it among them (he meant Ibn Abbas (RA) ). (He said) that Allahs Apostle ﷺ did not prohibit it altogether, but said: Lending of land by one among you to his brother is better for him than getting a specified amount of produce from it.
Top