صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 1545
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ ابْنَ زِيَادٍ کَتَبَ إِلَی عَائِشَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْ أَهْدَی هَدْيًا حَرُمَ عَلَيْهِ مَا يَحْرُمُ عَلَی الْحَاجِّ حَتَّی يُنْحَرَ الْهَدْيُ وَقَدْ بَعَثْتُ بِهَدْيِي فَاکْتُبِي إِلَيَّ بِأَمْرِکِ قَالَتْ عَمْرَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ لَيْسَ کَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّی نُحِرَ الْهَدْيُ
بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، حضرت عمرہ بنت عبدالرحمن ؓ سے روایت ہے وہ خبر دیتی ہیں کہ ابن زیاد نے حضرت عائشہ ؓ کی طرف لکھا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ جس آدمی نے قربانی کا جانور روانہ کردیا اس پر وہ سب کچھ حرام ہے کہ جو کچھ ایک حاجی پر احرام کی وجہ سے حرام ہوتا ہے جب تک کہ وہ قربانی کا جانور ذبح نہ ہوجائے تو میں نے بھی قربانی کا جانور بھیجا ہے تو آپ اس مسئلہ کے بارے میں اپنا حکم مجھے لکھ کر بھیجیں حضرت عمرہ کہتی ہیں کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ حضرت ابن عباس کا فرمانا درست نہیں میں خود اپنے ہاتھوں سے رسول اللہ ﷺ کے قربانی کے جانوروں کے ہار بناتی تھی پھر آپ ﷺ ان کو میرے باپ کے ساتھ مکہ بھیج دیتے تھے تو رسول اللہ ﷺ پر کوئی چیز حرام نہیں جن کو اللہ نے آپ کے لئے حلال کیا ہو جب تک کہ قربانی کا جانور ذبح نہ کرلیا جاتا۔
Amra daughter of Abdul Rahman reported that Ibn Ziyad had written to Aisha (Allah be pleased with her) that Abdullah bin Abbas (RA) had said that he who sent a sacrificial animal (to Makkah) for him was forbidden what is forbidden for a pilgrim (in the state of Ihram) until the animal is sacrificed I have myself sent my sacrificial animal (to Makkah), so write to me your opinion. Amra reported Aisha (Allah be pleased with her) as saying: It is not as Ibn Abbas (RA) had asserted, for I wove the garlands for the sacrificial animals of Allahs Messenger ﷺ with my own hands. Allahs Messenger ﷺ then garlanded them with his own hands, and then sent them with my father, and nothing was forbidden for Allahs Messenger ﷺ which had been made lawful for him by Allah until the animals were sacrificed.
Top