صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4915
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ قَالَتْ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَکْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنْ الْمَغْرَمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ
نماز میں فتنوں سے پناہ مانگنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی اسحاق، ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ ؓ نبی کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ نماز میں یہ دعا مانگا کرتے تھے اے اللہ میں تجھ سے قبر کے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں اور مسیح الدجال کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں اور تجھ سے زندگی اور موت کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں اے اللہ میں تجھ سے گناہ اور قرض سے پناہ مانگتا ہوں حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ایک کہنے والے نے کہا کہ اے اللہ کے رسول آپ ﷺ قرض سے بہت کثرت سے پناہ مانگتے ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب آدمی قرض دار ہوجاتا ہے تو جھوٹ بھی بولتا ہے اور وعدہ خلا فی بھی کرتا ہے۔
Aisha, the wife of the Apostle of Allah ﷺ reported: The Apostle of Allah ﷺ used to supplicate in prayer thus:" O Allah! I seek refuge with Thee from the torment of the grave, and I seek refuge with Thee from the trial of the Masih al-Dajjal (Antichrist) and I seek refuge with Thee from the trial of life and death. O Allah! I seek refuge with Thee from sin and debt." She (Aisha) reported: Someone said to him - (the Holy Prophet): Messenger of Allah! ﷺ why is it that you so often seek refuge from debt? He said: When a (person) incurs debt, (he is obliged) to tell lies and break promise.
Top